اعضائے رئیسہ اور جگر اور دماغ کو تقویت دیتی ہے دمہ و کھانسی زکام اور بدہضمی میں نہایت مفید ہے کالی مرچ میں غذائی فوائد کے ساتھ ساتھ قدرت نے شفائی خصوصیات بھی رکھی ہیں اپنی شفائی خصوصیات کی بناءپر ستر 70 سے زیادہ داخلی اور خارجی امراض میں اس کو استعمال کیا جاتا ہے
کالی مرچ ہمارے ملک میں کثرت سے استعمال کی جاتی ہیں۔ اکثرکھانوں میںاسے لازمی جز قرار دیا جاتا ہے اس کو فلفل اسودیا فلفل سیاہ بھی کہا جاتا ہے کالی مرچ گرم مصالحے کا ایک لازمی جزہے یہ ریاح کو خارج کرتی ہے ورم کو گھلاتی اوربلغم کی اصلاح کرتی ہے یہ حافظے اور اعصاب کو بھی تقویت بخشتی ہے اس کا چھلکا اتار دیا جائے تو یہ سفید مرچ بن جاتی ہے چھلکا اتارنے کے لئے کالی مرچ کو پانی میں بھگو کر رکھتےہیں جب چھلکا نرم ہو جاتا ہے تو کپڑے سے رگڑ کر چھلکا اتار دیتےہیں تقریباً تمام بادی کھانوں مثلاً کچی سبزیوں ٗ ککڑی ٗکھیرا وغیرہ میں اس استعمال کیا جاتا ہے اس کا بہت زیادہ استعمال صحت کے لئے ٹھیک نہیں ہوتا کیونکہ اس کے زیادہ استعمال سے معدے کاالسر ہو سکتا ہے یہ اعضائے رئیسہ اور جگر اور دماغ کو تقویت دیتی ہے دمہ و کھانسی زکام اور بدہضمی میں نہایت مفید ہے کالی مرچ میں غذائی فوائد کے ساتھ ساتھ قدرت نے شفائی خصوصیات بھی رکھی ہیں اپنی شفائی خصوصیات کی بناءپر ستر 70 سے زیادہ داخلی اور خارجی امراض میں اس کو استعمال کیا جاتا ہے یہ غذ ا کو بخوبی ہضم کر دیتی ہے اور کھانے میں بے حد لذیذ ہوتی ہے اس کے علاوہ پیٹ کے درد اور بھوک نہ لگنے کی شکایت کے لئے بے حد مفید شئے ہے ۔ قوت بصارت میں اضافے کے لئے گھی اور شکر کے ساتھ کھلایا جاتا ہے کالی مرچ 150 گرام شکر 30 گرام تک چمکنی (ایک بوٹی )پیس کرشامل کر لی جائے پانچ گرام سفوف ایک کپ میٹھے دودھ کے ساتھ صبح نہار منہ کھا لیا جائے اور ایک گھنٹے تک پانی نہ پیا جائے ۔ کالی مرچ کا یہ مرکب نہ صرف دماغی امراض بلکہ دوسری سرد بیماریوں میں بھی فائدہ دیتا ہے۔کھانسی دمہ سینے کا درد کے لئے نصف گرام کالی مرچ کا سفوف شہد کے ساتھ شامل کر کے چاٹنا مفید ہے معدے کی تقویت ٗ ضعف ہضم اور بھوک کی کمی دور کرنے کے لئے کالی مرچ‘ ہینگ اور سونٹھ ہم وزن لے کر چنے کے برابر گولیاں بنا لی جائیں ایک ایک گولی تینوں وقت کھانےکے بعد استعمال کی جائے گلا بیٹھنے کی صورت میں گیارہ کالی مرچیں بتاشے میں رکھ کر چبائی جائیں ۔لقوے کے مرض میں کوئی بھی دوا کالی مرچ سے زیادہ مفید نہیں سمجھی جاتی کالی مرچوں کو باریک پیس کر کسی روغن میں ملا کر مائوف مقام پر لیپ کیا جائے ۔ جن مرکبات میں کالی مرچ شامل ہوتی ہے ان کے استعمال سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے چنانچہ جوارش کمونی جو طب یونانی کا مشہور مرکب ہے اس میں کالی مرچ شامل کی جاتی ہے چنانچہ اس کے کھانے سے بھوک بڑھ جاتی ہے اور کھانا ہضم ہو جاتا ہے ۔
کالی مرچ کھانے والا خراب سے خراب آب و ہوا میں بھی بیمار نہیں ہوتا۔ اطباء کا کہنا ہے کہ کالی مرچ روزانہ کھانے کاطریقہ یوں ہے کہ طلوع آفتاب سے پہلے یا سورج طلوع ہونے تک کالی مرچ کے دانے چبائے جب اچھی طرح دانتوں میں باریک ہوجائیں تو بعد میں دودھ یا چائے پی لے یا انڈا کھالے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی عمر کے حساب سے اس کو استعمال کرے۔بچے کو روزانہ ایک دانہ دیں جبکہ بڑے روزانہ پانچ دانےچبا کر اور چوس کر کھائے۔کالی مرچ کے سونگھنے (نسوار کی شکل) سے درد شقیقہ کو بے حد فائدہ ہوتا ہے۔ شہد میں ملا کر کھانا باعث مقوی باہ ہے۔ سینے کا درد دور کرنے اور پھیپھڑوں سے بلغم خارج کرنے کیلئے شہد میں ملا کر چاٹنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ اس میں فولاد اور وٹامن بی اور ای شامل ہوتے ہیں۔ کالی مرچ کے استعمال سے بند پیشاب کھل جاتا ہے۔ نوٹ: درد گردہ کی بیماری میں مبتلا مریضوں کو کالی مرچ کا استعمال مناسب نہیں‘ گرم مزاج والے لوگ کم سے کم استعمال کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں